ہندوستان میں "قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال"
قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال NCPCR بچوں کے حقوق کی عمومیت ار حرمت پر زور دیتا ہے اور ملک کی بچوں کی تئیں پالیسیوں پر فوری توجہ کو تسلیم کرتا ہے۔ کمیشن کے نزدیگ 0 تا 18 سال عمر تک کے ہر بچہ کا تحفظ یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ اسطرح زیادہ خطرہ کی زدمیں بچوں کیلئے پالیسیوں میں ترجیحات بیان کی گئی ہیں۔ اس میں پسماندہ علاقوں اور حالات کے مارے بچوں اور اسطرح کے دیگر بچوں پر زیادہ توجہ دی گئی ہے NCPCR کا ماننا ہے کہ صرف چند بچوں پر توجہ سے کئی خطرات سے دوچار بچوں کے چھوٹ جانے کا خدشہ رہتا ہے جو کسی مخصوص یا قابل توجہ زمرے کے تحت نہیں آتے ۔ ایسی مخصوص سرگرمیوں کے دوران تمام بچوں تک پہنچنے کے مقصد چھوٹ جاتے ہیں اور بچوں کا سماج میں استحصال جاری رہتا ہے۔ اس سے طئے شدہ آبادیوں کیلے پروگرام پر بھی کافی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی لیے اس کے تحت بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلے بڑے پیمانہ پر ماحول سازی طئے کی گئی وہ بچے جن پر خصوصی توجہ دی گئی اپنا مقام واپس پانے کیلے کافی پر عزم نظرآئے۔
کمیشن کے نزدیک ہر وہ حق جسکا استعمال بچہ کرتا ہے ایک باہم مضبوط اور باہمی منحصرہوتا ہے۔ لہذا حقوق کی درجہ بندی کا مسئلہ درپیش نہیں ہوتا۔ ایک بچی جو 18 سال تک اپنے تمام حقوق استعمال کرتی ہے پیدا ہونے کے وقت سے اسکے تمام استحقاق تک رسائی کیلے وہ انحصار کرتی ہے۔ اسی لیے پالیسیوں کی مداخلت تمام مراحل میں کامی اہم ہوتی ہے۔ کمیشن کے نزدیک بچوں کے تمام حقوق کویکساں اہمیت حاصل ہے۔
سرگرمیاں اور اختیارات
کمیشن درج ذیل تمام یا ان میں کوئی بھی سرگرمی انجام دے سکتا ہے۔
- چوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کسی قانون کے تحت وقتی تافراہم کردہ یا کل وقتی فراہم کردہ احتیاطی تدابیر اور انکے بہتر نفاذ کیلے سفارش کردہ اقدامات کا جائزہ اور تحقیق
- ان احتیاطی تدابیر پر عمل آوری کی رپورٹس مرکزی حکومت کو سالانہ یا مختلف وقفوں میں پیش کرنا۔
- بچوں کے حقوق سے روگردانی کی تحقیق کرنا اور اسطرھ کے معمالات میں کاروائی کوآگے بڑھانا
- ان تمام پہلووں کا جائزہ لینا جن سے بچوں کے حقوق متاثر ہوتے ہوں دہشت گردی، فرقہ وارانہ تصادم، فسادات، قدرتی آفات، گھریلو تشدد، ایچ آئی وی/ایڈس، ٹریفیکنگ، ایزاء رسانی اور استحصال ، پرونوگرافی اور قحبہ گری اور سفارش کردہ مناسب اقدامات انسدادی
- خصوصی توجہ اور تحفظ کے ضرورت مند بچوں بالخصوص تناو/پریشانی کا شکار بچے، پسماندہ اور بچھڑے ہوئے بچے، قانون سے تضاد کا شکار بچے، کم عمر مجرم بچے بے خاندان بے، محروسین کے بچے کے معامالات دیکھنا اور سفارش کردہ مناسب انسدادی اقدامات
- بچوں کے حقوق پر معاہدوں اور دیگر بین الاقوامی قوانین کا مطالعہ کرنا اور وقفہ وقفہ سے موجودہ پالیسیوں، پروگرام اور دیگر سرگرمیوں کا جائزہ لینا اور ان کے پراثر نفاذ کے سلسلہ میں سفارشات پیش کرنا جو بچوں کے لیے فائدہ مند ہوں
- بچوں کے حقوق کے میدان میں تحقیق کرنا اور اسکی ہمت افزائی کرنا
- سماج کے مختلف طبقات میں بچوں کے حقوق کے سلسلہ میں خواندگی کی توسیع اور ان حقوق کے تحفظ کیلئے حفاظتی تدابیر کے سلسلہ میں بیداری پبلیکیشن میڈیا، سیمنار اور دیگر دستیاب ذرائع کا استعمال کرنا۔
- مرکزی حکومت، ریاستی حکومت یا کسی بھی اتھاریٹی بشمول سماجی اداروں کے تحت نابالغ مجرمین کیلئے قائم کردہ کسٹڈی ہوم یا ایسے بچوں کیلئے تاہم رہائشی مقام یا ادارے کا جائزہ لینا جہاں بچوں کو علاج بازآبادکاری یا تحفظ کے مقصد سے رکھا جاتا ہے اور ان ذمہ داران کے ساتھ ملکر اسکے انسداد کے سلسلہ میں ضرورت پڑنے پر اقدامات کرنا۔
- شکایات اور مقدمہ کی نوٹس جاری کی جاتی ہے جیسے
- بچوں کے حقوق کی محرومی اور خلاف ورزی
- بچوں کے تحفظ اور ترقی کیلے دستیاب قوانین کا عدم نفاذ
- پالیسی فیصلوں، احتیاطی تدابیر، سفارشات/ہدایات جو بچوں کی فلاح وبہبود کی ضامن ہو پر عمل نہ کرنا اور اسطرح کے بچوں کو مدد نہ پہنچانا اور اس طرح کے معاملات کو مناسب عہدیداران کے روبرونہ اٹھانا۔
- دیگر سرگرمیاں جو بچوں کے حقوق کی توسیع کیلئے ضروری ہوں او اوپر درج سرگرمیوں سے متعلق دیگر معاملات
شکایت کا میکانزم
کمیشن کا ایک اہم ترین بنیادی کام بچوں کے حقوق کی پامالی کی شکایات کی جانچ کرنا ہے کمیشن کو بچوں کے حقوق کی خلاف وزی کے سنگین مقدمات کا ازخود نوٹس لینے کی اور بچوں کے حقوق میں حائل عوامل کی جانچ کی بھی ضرورت ہے۔
- دستور کے 8 ویں شیڈیوں میں درج کسی بھی زبان میں کمیشن کے روبرو شکایت پیش کی جاسکتی ہے۔
- اسطرح کی شکایت پر کوئی فیس نہیں لی جائیگی۔
- شکایت میں معاملہ کی مکمل تصویر ہونی چاہیئے جسکی بدولت شکایت کی نوبت آئی۔
- کمیشن ضرورت پڑنے پر مزید معلومات/حلف لینے طلب کرسکتا ہے۔
شکایت کرتے وقت برائے مہربانی یہ یقین دہائی کرلیں کے شکایت
- واضح اور صاف، غیرمبہم ہو،گم نام یا فرضی نام سے نہ ہو۔
- معمولی، غیر سنجیدہ نہ ہو اور حقیقی ہو۔
- شہری تنازعات جیسے املاک کے حقوق، معاہدات کی خلاف ورزی وغیرہ سے متعلق نہ ہو۔
- سروس کے معاملات سے متعلق نہ ہو۔
- قانون کے تحت تشکیل کردہ کسی دوسرے کمیشن یا کسی عدالت کے روبرو زیر سماعت نہ ہو۔
- پہلے ہی سے کمیشن کی طرف فیصل کردہ نہ ہو۔
- دوسرے کسی بنیادوں پر کمیشن کے دائرے اختیار سے باہر نہ ہو۔
شکایت درج ذیل مقام پر قبول کی جائیگی
نیشنل کمیشن فارپورٹیکشن آف چائلڈ رائٹس،
5ویں منزل، چندر لوگ بلڈنگ، 36جن پتھ، نئی دہلی110001
فون :011-23478200
فیاکس: 01123724026
شکایت کیلئے: www.ebaaindian.nic.in
مآخذ: NCPCR